Urdu Ghazal by Shamsul Huda Qaisi AlFaruqui |
عزل
بحرِ الفت کا کوئی کنارہ نہیں
جزغمِ عشق کوئی سہارا نہیں
جزغمِ عشق کوئی سہارا نہیں
سر کہیں خم ہو ہم کو گوارا نہیں
اور جھک جائے تو سرہمارانہیں
اور جھک جائے تو سرہمارانہیں
آنکھوں آنکھوں میں کہتےرہے تشنہ لب
کب سے ساقی نے ہم کو پکارا نہیں
کب سے ساقی نے ہم کو پکارا نہیں
سرخ روہم بھی ہوتے جہاں میں مگر
عام راہوں سے چلنا گوارا نہیں
عام راہوں سے چلنا گوارا نہیں
جو مژہ پرلرزکرنہ دم لے سکا
وہ ہے آنسو کا قطرہ ستارہ نہیں
وہ ہے آنسو کا قطرہ ستارہ نہیں
لطف کیا کیا ملاہے تڑپ سے مجھے
جو نہ تڑپے وہ دل مجھ کو پیارا نہیں
جو نہ تڑپے وہ دل مجھ کو پیارا نہیں
ہم نے روروکے قیسی بسرکی مگر
بارِ ہستی کو پھر بھی اتارا نہیں
بارِ ہستی کو پھر بھی اتارا نہیں
قیسی الفاروقی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں