پیر، 15 اکتوبر، 2012

غزل : جب کسی کا نہ آسرا کرتے

جب کسی کا نہ آسرا کرتے
سجدہٴ شکر ہم ادا کرتے

لب ہلانے کی تاب بھی تو نہیں
کس طرح عرض مدعا کرتے

جب یہ بیگانگی کا عالم ہے
چپ نہ رہتے تو اور کیا کرتے

صبر بھی کرکے دیکھئے کچھ دن
عمر گزری ہے التجا کرتے

کیا خبر تھی کہ یہ اثر ہوگا
کاش ہم آہِ نارسا کرتے

جان و دل تو نثارِ درد کئے
اور کیا درد کی دوا کرتے

خاک پائے وصی سے ہم قیسیٌ
دل کے آئینے کی جلا کرتے
_________
جون پور. دسمبر 1963ء
_____________________

Urdu Poetry by Mohammad Shamsul Huda Faruqui
A Ghazal by Qaisi AlFaruqui
 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں